(آخری حصہ)
آخری جھول جو سٹرنگ تھیوری میں تھا وہ ڈائمنشنز کا تھا اس پر بات کرتے ہیں، ہمیں پتا ہے کہ ہمارے پاس چار ڈائمنشنز ہیں، آئن سٹائن نے ہمیں بتایا کہ ہمارے پاس تین ڈائمنشنز ایسی ہیں جن سے ہم پوزیشن لوکیٹ کرتے ہیں جنہیں ہم ایکس، وائے، زیڈ سے ظاہر کرتے ہیں، اور چوتھی ڈائمنشن ٹائم ہے، تو ہمارے پاس کسی بھی ایونٹ کو recognize کرنے کے لیے چار ڈائمنشنز ہیں، لیکن اگر ہم ایک پول پر لگی وائر کو دیکھتے ہیں تو ہمیں سمجھ آتی ہے یہ وائر یا تو سنگل ڈائمنشنل ہے یا زیادہ سے زیادہ دو ڈائمنشنز کو ظاہر کرتی ہے لیکن اگر اس وائر کو چیونٹی کی نظر سے دیکھا جائے تو چیونٹی کو یہ وائر سرکولر سیلنڈر کے طور پر نظر آرہی ہوگی، یہ وائر اسے ملٹی ڈائمنشنل نظر آئے گی، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ کائنات میں کچھ ڈائمنشنز ایسی ہیں جو چھپی ہوئی ہیں، جو دور سے ہمیں نظر نہیں آتیں، لیکن جب فاصلہ بہت کم کیا جائے چیونٹی کے لیول پر جایا جائے تو ڈائمنشنز کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے، اسی طرح اگر ہم ایٹم لیول پر چلے جائیں یا اس سے بھی آگے سٹرنگ لیول پر چلے جائیں تو سائنسدانوں نے ہمیں بتایا یہاں چھ ڈائمنشنز ہیں، تو ایکس وائی زیڈ تین ڈائمنشنز، ٹائم چوتھی ڈائمنشن اور چھ یہ مزید ڈائمنشنز، اس طرح دس ڈائمنشنز کا پتا چلا (بعد ازاں اس میں ایک اور ڈائمنشن کے اضافے کا بھی انکشاف کیا گیا) یہ ڈائمنشنز کائنات میں موجود تمام اجسام کے بارے میں ہمیں معلومات فراہم کرتی ہیں،
اب ہم بات کرتے ہیں سٹرنگ تھیوری نے کیا چیزیں ہمیں بتائی جو دوسری تھیوریز ہمیں بتا نہیں سکیں، آئن سٹائن کی تھیوری آف ریلیٹیویٹی ہمیں بلیک ہولز کے بارے میں نہیں بتا سکی کہ بلیک ہولز کیا ہیں، اسی طرح تھیوری آف ریلیٹیویٹی ہمیں بگ بینگ سے پیچھے کی کہانی کی وضاحت کرنے میں بھی ناکام رہی، ان دونوں چیزوں میں سٹرنگ تھیوری نے آئن سٹائن کی تھیوری کو مات دی، سٹرنگ تھیوری ہمیں دس ڈائمنشنز کی وضاحت کرتی ہے، جس کی وجہ سے یہ کانسیپٹ سامنے آیا کہ کائناتیں بھی ایک سے زیادہ ہوسکتی ہیں، یعنی ایسی یونیورسز موجود ہیں جنہیں ہم دیکھنے اور براہ راست سمجھنے سے قاصر ہیں، اگر یونیورسز کو ہم ببلز کے طور لیں تو یہ ایک نہیں بلکہ ملٹی ورس ہیں، یعنی اگر ہم ایک یونیورس کے اندر ہیں تو باقی یونیورسز کو دیکھنے سے قاصر ہیں، ہم انکا مشاہدہ نہیں کرسکتے، لیکن سٹرنگ تھیوری نے ڈائمنشنز کے کانسیپٹس سے یہ ثابت کیا کہ ملٹی ورس موجود ہوسکتی ہیں، اور وہ آپس میں ٹکراتی بھی ہیں اور split بھی ہوتی ہیں، کمبائن بھی ہوتی ہیں اور الگ بھی ہوتی ہیں، تو سٹرنگ تھیوری سے یہ تصور قائم کیا گیا کہ بگ بینگ بھی ایک ایسا ہی فینومینا تھا کہ ایک بڑے ببل سے چھوٹے ببلز بنے، اور انکے ٹکراؤ سے بگ بینگ ہوا، تو اس طرح سٹرنگ تھیوری ہمیں بگ بینگ ہونے سے پہلے کی وجوہات پیش کرتی نظر آتی ہے، دوسری چیز بلیک ہولز کے بارے میں سٹرنگ تھیوری یہ کہتی ہے کہ ہم ایک یونیورس سے دوسری یونیورس میں ٹریول کرسکتے ہیں، یعنی اس کے لیے یہ بلیک ہولز یا ورم ہولز ایک راستہ ثابت ہوسکتے ہیں،
اب تک سٹرنگ تھیوری پر اس قدر کام ہوچکا ہے کہ اسکے پانچ ورژن بن چکے ہیں، ان میں سٹرنگز کے بارے میں مختلف آراء سامنے آئیں مثلاً اوپن اختتام کے سٹرنگز بھی ہوسکتے ہیں اور کلوز اختتام کے بھی، اور اسطرح یہ بھی کلیم کیا گیا ٹوٹل چھبیس ڈائمنشنز بھی ممکن ہیں، اسی وجہ سے سائنسدان سٹرنگ تھیوری کو کریٹیکلی دیکھتے ہیں اور سٹرنگ تھیوری کو فزکس کی بجائے فلاسفی کا کانسیپٹ قرار دیتے ہیں اسلیے یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ سٹرنگ تھیوری بلکل درست ہے یا بالکل ہی غلط ہے.
آخری جھول جو سٹرنگ تھیوری میں تھا وہ ڈائمنشنز کا تھا اس پر بات کرتے ہیں، ہمیں پتا ہے کہ ہمارے پاس چار ڈائمنشنز ہیں، آئن سٹائن نے ہمیں بتایا کہ ہمارے پاس تین ڈائمنشنز ایسی ہیں جن سے ہم پوزیشن لوکیٹ کرتے ہیں جنہیں ہم ایکس، وائے، زیڈ سے ظاہر کرتے ہیں، اور چوتھی ڈائمنشن ٹائم ہے، تو ہمارے پاس کسی بھی ایونٹ کو recognize کرنے کے لیے چار ڈائمنشنز ہیں، لیکن اگر ہم ایک پول پر لگی وائر کو دیکھتے ہیں تو ہمیں سمجھ آتی ہے یہ وائر یا تو سنگل ڈائمنشنل ہے یا زیادہ سے زیادہ دو ڈائمنشنز کو ظاہر کرتی ہے لیکن اگر اس وائر کو چیونٹی کی نظر سے دیکھا جائے تو چیونٹی کو یہ وائر سرکولر سیلنڈر کے طور پر نظر آرہی ہوگی، یہ وائر اسے ملٹی ڈائمنشنل نظر آئے گی، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ کائنات میں کچھ ڈائمنشنز ایسی ہیں جو چھپی ہوئی ہیں، جو دور سے ہمیں نظر نہیں آتیں، لیکن جب فاصلہ بہت کم کیا جائے چیونٹی کے لیول پر جایا جائے تو ڈائمنشنز کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے، اسی طرح اگر ہم ایٹم لیول پر چلے جائیں یا اس سے بھی آگے سٹرنگ لیول پر چلے جائیں تو سائنسدانوں نے ہمیں بتایا یہاں چھ ڈائمنشنز ہیں، تو ایکس وائی زیڈ تین ڈائمنشنز، ٹائم چوتھی ڈائمنشن اور چھ یہ مزید ڈائمنشنز، اس طرح دس ڈائمنشنز کا پتا چلا (بعد ازاں اس میں ایک اور ڈائمنشن کے اضافے کا بھی انکشاف کیا گیا) یہ ڈائمنشنز کائنات میں موجود تمام اجسام کے بارے میں ہمیں معلومات فراہم کرتی ہیں،
اب ہم بات کرتے ہیں سٹرنگ تھیوری نے کیا چیزیں ہمیں بتائی جو دوسری تھیوریز ہمیں بتا نہیں سکیں، آئن سٹائن کی تھیوری آف ریلیٹیویٹی ہمیں بلیک ہولز کے بارے میں نہیں بتا سکی کہ بلیک ہولز کیا ہیں، اسی طرح تھیوری آف ریلیٹیویٹی ہمیں بگ بینگ سے پیچھے کی کہانی کی وضاحت کرنے میں بھی ناکام رہی، ان دونوں چیزوں میں سٹرنگ تھیوری نے آئن سٹائن کی تھیوری کو مات دی، سٹرنگ تھیوری ہمیں دس ڈائمنشنز کی وضاحت کرتی ہے، جس کی وجہ سے یہ کانسیپٹ سامنے آیا کہ کائناتیں بھی ایک سے زیادہ ہوسکتی ہیں، یعنی ایسی یونیورسز موجود ہیں جنہیں ہم دیکھنے اور براہ راست سمجھنے سے قاصر ہیں، اگر یونیورسز کو ہم ببلز کے طور لیں تو یہ ایک نہیں بلکہ ملٹی ورس ہیں، یعنی اگر ہم ایک یونیورس کے اندر ہیں تو باقی یونیورسز کو دیکھنے سے قاصر ہیں، ہم انکا مشاہدہ نہیں کرسکتے، لیکن سٹرنگ تھیوری نے ڈائمنشنز کے کانسیپٹس سے یہ ثابت کیا کہ ملٹی ورس موجود ہوسکتی ہیں، اور وہ آپس میں ٹکراتی بھی ہیں اور split بھی ہوتی ہیں، کمبائن بھی ہوتی ہیں اور الگ بھی ہوتی ہیں، تو سٹرنگ تھیوری سے یہ تصور قائم کیا گیا کہ بگ بینگ بھی ایک ایسا ہی فینومینا تھا کہ ایک بڑے ببل سے چھوٹے ببلز بنے، اور انکے ٹکراؤ سے بگ بینگ ہوا، تو اس طرح سٹرنگ تھیوری ہمیں بگ بینگ ہونے سے پہلے کی وجوہات پیش کرتی نظر آتی ہے، دوسری چیز بلیک ہولز کے بارے میں سٹرنگ تھیوری یہ کہتی ہے کہ ہم ایک یونیورس سے دوسری یونیورس میں ٹریول کرسکتے ہیں، یعنی اس کے لیے یہ بلیک ہولز یا ورم ہولز ایک راستہ ثابت ہوسکتے ہیں،
اب تک سٹرنگ تھیوری پر اس قدر کام ہوچکا ہے کہ اسکے پانچ ورژن بن چکے ہیں، ان میں سٹرنگز کے بارے میں مختلف آراء سامنے آئیں مثلاً اوپن اختتام کے سٹرنگز بھی ہوسکتے ہیں اور کلوز اختتام کے بھی، اور اسطرح یہ بھی کلیم کیا گیا ٹوٹل چھبیس ڈائمنشنز بھی ممکن ہیں، اسی وجہ سے سائنسدان سٹرنگ تھیوری کو کریٹیکلی دیکھتے ہیں اور سٹرنگ تھیوری کو فزکس کی بجائے فلاسفی کا کانسیپٹ قرار دیتے ہیں اسلیے یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ سٹرنگ تھیوری بلکل درست ہے یا بالکل ہی غلط ہے.
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔