جمعہ، 22 دسمبر، 2017


قوانٹم فزکس
تحریر قدیر قریشی

قوانٹم فزکس کیا ہے؟ یہ کیسے دریافت ہوئی؟ یہ کس نظریے کی بنیاد پر بنی ہے؟ اسکو اب تک کن تجربات سے ثابت کیا گیا ہے؟ کیا ایک عام آدمی کسی تجربے سے قوانٹم فزکس کا مشاہدہ کر سکتا ہے؟

جواب قوانٹم فزکس ان قوانین اور اصولوں پر مشتمل ہے جن کے تحت بنیادی ایٹمی ذرات کام کرتے ہیں - یہ کسی نظریے پر نہیں بنی کیونکہ قوانٹم فزکس خود ایک نظریے کا نام ہے جو مشاہدات کی بنا پر بنایا گیا - قوانٹم فزکس کا آغاز بیسوی صدی کے آغاز سے ہوا جب ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی تھی کہ الیکٹران کو دھاتوں سے خارج کر کے اور انہیں برقی مقناطیسی قوت سے ایکسلریشن دے کر ان کا مشاہدہ ممکن ہوگیا تھا - اس کے بعد اس پر مسلسل کام ہوتا رہا اور موجودہ شکل میں قوانٹم فزکس بیسوی صدی کی چھٹی اور ساتویں دہائی میں قائم ہوئی جس کے نتیجے کو اب قوانٹم فزکس کا سٹینڈرڈ ماڈل کہا جاتا ہے - اس سٹینڈرڈ ماڈل کے بنانے میں اور سائنس دانوں کے علاوہ پاکستان کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام نے بھی نمایاں کام کیا جس کے اعتراف میں انہیں نوبل پرایز سے نوازا گیا - نظریہ اضافت اور ارتقاء کے نظریے کی طرح قوانٹم نظریہ بھی سائنس کی تاریخ کا کامیات ترین نظریہ سمجھا جاتا ہے جس کے حق میں کروڑوں مشاہدات موجود ہیں جبکہ اس کی تردید میں ایک بھی مشاہدہ نہیں ہے - تمام کی تمام الیکٹرانکس قوانٹم فزکس کی ہی مرہونِ منت ہے - مثال کے طور پر جب آپ فلیش ڈرائیو میں ڈیٹا سٹور کرتے ہیں تو ہر bit کی سٹوریج الیکٹرانز کی quantum tunneling کی وجہ سے ہی ممکن ہوتی ہے

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔