پیر، 23 اکتوبر، 2017


سوال۔۔۔4.... محنت کو سائنس وضاحت بیان کریں؟

محبت جسمانی اور نفسیاتی ضرورت کا مجموعہ ہے۔ یعنی نیڈ فور سیکس اینڈ نیڈ فور بلونگنگ نیس۔ سب سے پہلا قدم یا مرحلہ جب ہم مخالف صنف میں سے کسی کی طرف کشش محسوس کرتے ہیں۔ اس کشش کے پیچھے بھی بڑا حساب پوشیدہ ہے۔ یعنی اپنے ادرگرد موجود سینکڑوں مخالف صنف کے لوگوں مین سے کچھ ہی سے کشش کیوں محسوس ہوتی ہے۔ وہ اس لیئے کہ ہمارا دماغ یہ حساب لگاتا ہے کہ کس سے ایک صحت مند نسل متوقع ہے۔ اس کا پتا ہمارے دماغ اس شخص کی جسمانی بو سے چلاتا ہے۔ اسی لیئے نا صرف محرم رشتے بلکہ دوسرے قریبی رشتہ داروں سے بھی عموما یہ کشش محسوس نہیں ہوتی کیوں کہ اس سے نسل صحت مند نہیں ہوتی انٹر کزنز میریجز کے مسائل اب سب پڑھے لکھے لوگوں کو معلوم ہیں۔
جسمانی کشش کے بعد باری آتی ہے ذہنی مطابقت کی۔ یہاں معاملہ مزید پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ جن لوگوں کا رویہ ہمیں اپنے لیئے گرم جوش اور تحفظ کا احساس دلاتا لگتا ہےہم ان سے کشش محسوس کرتے ہیں۔ اس پہ ہماری شخصیت کا بہت زیادہ دارو مدار ہے۔ مثال کے طور پہ والد کی طرف سے محبت کی خواہاں بیٹیاں اپنے سے زیادہ عمر کے اور ضرورت سے زیادہ خیال رکھنے والے مردوں کی طرف کشش محسوس کرتی ہیں۔ ایسا ہی کچھ ماں کی توجہ کے خواہاں لڑکوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ ہمیشہ اگنور کیئے گئے لوگ جسمانی کشش کو اہمیت نہیں دیتے جو بھی توجہ دے اس سے شدید جذباتی طور پہ جڑ جاتے ہیں۔ اس ساری کشش کا منطقی انجام شادی یا جسمانی تعلق ہے۔ اس کا دارومدار مکمل طور پہ فرد کے متعلقہ کلچر پہ ہے۔ اس سے کسی ایک کی محبت سچی اور کسی ایک کی جھوٹی نہیں ہو جائے گی نہ کسی کی پاکیزہ اور کسی کی بیہودہ۔ فرق صرف تربیت کا ہے معاشرے کی مروجہ اخلاقیات کا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شادی والدین کی پسند سے ہو یا اپنی پسند سے اس میں مسائل آسکتے ہین کیوں کہ محبت کیمکل ری ایکشن ہے مگر رشتہ نبھانا مکمل طور پہ اخلاقیات پہ منحصر ہے۔ بچپن سے رشتوں کی طرف سے مشکلات دیکھنے والا شخص جتنی ہے سچی محبت کرے شادی کرے یا بغیر شادی جسمانی رشتہ قائم کرے اس نئے رشتے کو بھی شک کی نظر سے دیکھے گا اور نہ دوسرے کی وفاداری پہ یقین کرے گا نہ ہی خود وفاداری کو ضروری سمجھے گا۔. ہر انسان جذباتی طور پہ توجہ کا خواہاں ہوتا ہے۔ بچپن میں یہ توجہ والدین کی جانب سے چاہیئے ہوتی ہے جبکہ بلوغت کے ساتھ ہی ہر انسان کو صنف مخالف سے توجہ کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اسی عمر میں تقریبا ہر انسان خود کسی نہ کسی سے جذباتی طور پہ وابستہ کر لیتا ہے۔ عمر کے ہر حصے میں مناسب توجہ ہر انسان کی صحت مند نشو و نما کے لیئے ضروری ہے۔ جیسے جیسے سائنس اگے بڑھ رہی ہے یہ بات مزید مسلم ہوتی جا رہی ہے کہ محبت کے بغیر کوئی تعلق صحت مند نہیں ہو سکتا۔ والدین صرف ضروریات پوری کر دین مگر باقاعدہ محبت کا اظہار نہ کریں تو ایسے بچوں کی شخصیت انتہائی تشنہ رہ جاتی ہے۔ بات توجہ سے سننا دوسرے کے مسئلوں کو اہمیت دینا جذبات کا خیال رکھنا یہ سب محبت کے شعار ہیں۔ اس کئ بعد بات آتی ہے جوڑے کی محبت یا میاں بیوی کی محبت کی۔ اس میں جذباتی اور جسمانی تعلق دونوں کا مثبت ہونا ضروری ہے۔ محبت سے چھونے کا ہر انداز دونوں کو ذہنی سکون دیتا ہے۔ جسمانی صحت بڑھاتا ہے اور ڈپریشن اور دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ زبردستی یا مجبوری میں قائم کییے گئے جسمانی تعلق کا اثر منفی اور بالکل الٹ ہوتا ہے۔ سوتے وقت cuddling صحت مند عادت ہے جو گہری اور پر سکون نیند میں مدد کرتی ہے۔ مثبت جسمانی تعلق کے لئیئے بہترین ہے کہ اپنے پارٹنر سے اس متعلق گفتگو کی جائے اور ایک دوسرے کی پریوریٹیز کا خیال رکھا جائے۔ محبت اور جسمانی تعلق دو طرفہ رشتہ ہے کسی بھی ایک کو اس سے عاری سمجھنا غیر انسانی سلوک ہے۔
تحریر ابصار فاطمہ

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔