اتوار، 12 نومبر، 2017

11:21 AM


خلا کہاں ہے؟

سپیس اور کرہ ہوائی کے درمیان کوئی خاص باؤنڈری نہیں .کشش ثقل کرہ ہوائی کو جکڑے رکھتی ہے لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ فاصلہ بڑھنے سے کشش ثقل کمزور ہوتی ہے لہٰذا جیسے جیسے اونچائی پر جائیں کشش ثقل کم ہوتی جاتی ہے .
ہوا میں موجود گیسوں کا وزن مختلف ہے کیونکہ ہوا میں موجود ہر گیس کے ایٹم میں مختلف نیوکلیان ہیں .اب بھاری گیسوں پر زیادہ کشش ثقل کی قوت لگتی ہے لہٰذا وہ نیچے رہتی ہیں .اور ہلکی گیسیں اوپر رہتی ہیں ،
اس کا تجرباتی ثبوت
1.آپ سطح سمندر پر ہوا کا دباؤ معلوم کریں اور پھر کسی پہاڑ کی چوٹی پر معلوم کریں پہاڑ کی چوٹی پر ہوا کی ڈینسٹی کم ہو گی .یعنی وہاں ہوا کم موجود ہے .
2.جہاز کے سفر کے دوران جہاز کو کبھی کبھی اچانک جھٹکا لگتا ہے اگر وہ زیادہ اونچائی پر ہو ،اس کی وجہ وہاں ہوا بہت ہلکی ہوتی ہے یا آپ کہ لیں کہ اس کی کثافت بہت کم ہوتی ہے .آپ کثافت معلوم کرنے کیلئے پائلٹ کے کیبن کا رخ کر سکتے ہیں .
ان دو تجربات سے یہ بات تو واضح ہو جاتی ہے کہ بلندی پر جانے سے ہوا کی کثافت کم ہو جاتی ہے .
یہ بات تو معلوم ہو گئی کے کثافت کم ہوتی ہے اب آپ فاصلہ ماپیں کہ کتنی اونچائی پر جانے سے کتنا فرق ہوا کی کثافت میں آتا ہے .پھر اسی ریشیوکا استعمال کرتے ہوے آپ معلوم کریں کہ کتنی اونچائی پر کثافت بہت کم رہ جاے گی .جیسا کہ میں نے کہا کہ کوئی باونڈری نہیں ہے لیکن تقریباً ہزار کلومیٹر اوپر آپ کو ہوا کی کثافت نہ ہونے کہ برابر معلوم ہو گی اور پھر اس سے آگے خلاء شروع ہو جاتی ہے .یہ ایک کامن سینس کی بات ہے کہ اگر کثافت کم ہوتی جا رہی ہے تو ایک حد پر آ کر ہوا بلکل ختم ہو جاے گی
یاد رہے کہ جہاز بھی سب سے زیادہ اونچائی ١٢ کلومیٹر تک رکھتا ہے .اس انچائی پر ہی ہوا کی کثافت اتنی کم ہو جاتی ہے تو ہزار کلومیٹر کا آپ اندازہ خود لگا لیں
تحریر: ابوبکر

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔